”ج کا فساد“
عورت مرد کی جیب دیکھتی ھے اور مرد عورت کا جسم ۔اِسی جستجُو میں دونوں ایک دُوسرے کی اصل جَھلک سے محروم رھتے ھیں۔عورت کے نزدیک جیب کی آسُودگی دُوسرے تمام جذبوں ، تمام احساسات ، تمام رویوں کی ھمواریوں اور ناھمواریوں کی وجہ بنتی ھے۔
اور مرد کے مطابق عورت کے جسم کی نا آسُودگی اُِس کے لیے ھر میدان کو میدانِ جنگ بنا دیتی ھے خواہ وہ میدان اُس کا اپنا ھی جسم کیوں نہ ھو۔
جب تک مرد اور عورت اپنی ظاھری نگاہ سے بلند ھو کر اندر کی آواز پر دھیان نہیں دیں گے وہ کبھی ایک دُوسرے کے حقیقی رنگ کی جھلک محسُوس نہیں کر سکیں گے۔
”مستنصر حسین تارڑ“
”یاک سرائے“ سے اقتباس