پہلی جنگ عظیم تاریخ کے آئینے میں
7جون 1917 پہلی جنگ عظیم کا ایک انتہائ خوفناک دن تھا جو جرمن فوج کے لیے انتہائ بھاری ثابت ہوا۔
ان دنوں بیلجیم کے ایک قصبے میں برطانیوی اور جرمن فوج کے درمیان خون ریز جھڑپ جاری تھی۔
ان دنوں ہر طرح کی بمباری سے بچنے کے لیے انڈرگراونڈ ٹنل یا انڈر گراونڈ فوجی مراکز بنائے جاتے تھے جہاں فوجی اہلکار اپنی تھکان اتارتے تھے۔ ایسا ہی ایک مرکز جرمن فوج نے اس قصبے سے کچھ فاصلے پر بنایا ہوا تھا جس کا علم برطانیوی فوج کو ہوا اور انہوں نے اسکے خلاف تاریخ کا ایک انتہائ بھیانک منصوبہ بنا لیا۔
7جون کی شروع صبح برطانیوی فوج کا ایک دستہ اس زیرزمین جرمن پناہ گاہ کے اوپر پہنچا اور انتہائ مہارت سے 9 لاکھ پاونڈ وزنی 19 بارودی سرنگیں اس ٹنل کے اوپر نصب کر دیں۔
اس کام کے فورا" بعد ان بارودی سرنگوں کو ایک زور دار دھماکے سے تباہ کر دیا گیا جس سے ایک بڑا زلزلہ پیدا ہوا جس کے جھٹکے کئ سو کلومیٹر دور تک محسوس کیے گئے۔
اس کام کے فورا" بعد ان بارودی سرنگوں کو ایک زور دار دھماکے سے تباہ کر دیا گیا جس سے ایک بڑا زلزلہ پیدا ہوا جس کے جھٹکے کئ سو کلومیٹر دور تک محسوس کیے گئے۔
دھماکے سے زیرزمین قائم پناہ گاہ زمین بوس ہو گئ اور اس پناہ گاہ میں موجود 10ہزار جرمن سپاہی مٹی میں ہمیشہ کے لیے زندہ دفن ہو گئے۔
اس کامیاب کاروائ کے نتیجے میں برطانیوی فوج نے یہ لڑائ جیت لی لیکن انسانوں نے یہ دکھا دیا کہ وہ مادی فوائد کے لیے کس قدر گر سکتے ہیں۔
تحریر۔
سعیدغالب